مغلیہ سلطنت کے 6 عظیم بادشاہ۔

مغلیہ سلطنت کے 6 اہم بادشاہ:۔

مغلیہ سلطنت برصغیر کی تاریخ کی سب سے شاندار اور طاقتور سلطنتوں میں سے ایک تھی۔ اس کا عروج 16ویں صدی کے وسط سے لے کر 18ویں صدی کے آغاز تک رہا، جب یہ سلطنت تقریباً پورے برصغیر پر حکمرانی کر رہی تھی۔ اس عظیم سلطنت کے قیام، استحکام، فنون لطیفہ، اور سیاسی نظام کی ترقی میں چھ مغل بادشاہوں کا بنیادی کردار تھا۔ ان بادشاہوں میں بابر، ہمایوں، اکبر، جہانگیر، شاہ جہاں، اور اورنگزیب شامل ہیں۔ آئیے ان عظیم حکمرانوں کی زندگی اور کارناموں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

 

"ظہیر الدین بابر کا تصویری پوٹریٹ"

 

1-ظہیر الدین محمد بابر:۔

بابر، جس کا اصل نام ظہیر الدین محمد تھا، تیموری سلطنت کے بانی امیر تیمور کی پانچویں نسل سے تھا۔ وہ 1483 میں پیدا ہوا اور اپنی جوانی میں سمرقند اور فرغانہ پر قبضہ کرنے کی کوششوں میں مصروف رہا۔ 1504 میں اس نے کابل پر قبضہ کر لیا اور اس کے بعد برصغیر کی طرف متوجہ ہوا۔ 1526 میں پانی پت کی پہلی جنگ میں اس نے ابراہیم لودھی کو شکست دے کر مغلیہ سلطنت کی بنیاد رکھی۔ بابر ایک قابل حکمران ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین مصنف بھی تھا، جس کی خود نوشت "بابر نامہ" اس کی زندگی، مہمات، اور دور حکومت کی ایک عمدہ عکاسی پیش کرتی ہے۔

2.نصیر الدین ہمایوں:۔

بابر کے بعد اس کا بیٹا ہمایوں 1530 میں تخت نشین ہوا۔ ہمایوں کو ابتدا میں افغان سپہ سالار شیر شاہ سوری سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اسے جلاوطنی اختیار کرنی پڑی۔ تاہم، 1555 میں اس نے دوبارہ سلطنت پر قبضہ کر لیا، لیکن ایک سال بعد سیڑھیوں سے گرنے کے باعث اس کی وفات ہو گئی۔ ہمایوں نے سلطنت کو دوبارہ متحد کیا، لیکن اس کی ناگہانی موت نے مغل سلطنت کو ایک نازک دور میں پہنچا دیا۔

"مغل بادشاہ نصیر الدین محمد ہمایوں"

3.جلال الدین اکبر:۔

ہمایوں کے بعد اس کا بیٹا اکبر 1556 میں تخت پر بیٹھا۔ اکبر کو مغل سلطنت کا سب سے عظیم حکمران سمجھا جاتا ہے۔ اس نے نہ صرف اپنی سلطنت کو وسعت دی بلکہ غیر مسلموں کے ساتھ مذہبی رواداری کی پالیسی بھی اپنائی، جس سے سلطنت میں استحکام پیدا ہوا۔ اکبر نے راجپوتوں کے ساتھ اتحاد قائم کیے، ایک منظم بیوروکریسی متعارف کرائی، اور فنون لطیفہ کو فروغ دیا۔ اس کے دربار میں کئی دانشور موجود تھے، جن میں ابو الفضل اور بیربل نمایاں ہیں۔

"جلال الدین اکبر کا پوٹریرٹ"

 

نور الدین جہانگیر:۔

اکبر کے بعد اس کا بیٹا جہانگیر 1605 میں مغل تخت کا وارث بنا۔ جہانگیر فنون لطیفہ اور مصوری کا بہت بڑا سرپرست تھا۔ اس کے دور میں مغلیہ مصوری اور فن تعمیر عروج پر پہنچے۔ تاہم، وہ شراب نوشی اور افیون کے استعمال میں بھی مشہور تھا، جس کے باعث اس کی حکمرانی میں کئی مشکلات پیش آئیں۔ اس کا دور حکومت زیادہ تر استحکام کا دور تھا، لیکن کچھ بغاوتوں کا بھی سامنا رہا۔

"مغل بادشاہ جہانگیر "

 

شاہ جہاں:۔

جہانگیر کے بعد اس کا بیٹا شاہ جہاں 1628 میں تخت نشین ہوا۔ شاہ جہاں کو مغلیہ فن تعمیر کا سب سے بڑا معمار مانا جاتا ہے۔ اس نے تاج محل، لال قلعہ، اور جامع مسجد جیسے عظیم الشان عمارتیں تعمیر کروائیں۔ اس کے دور میں سلطنت کی معیشت اور فنون لطیفہ اپنے عروج پر تھے، لیکن اس کی صحت خراب ہونے کے بعد اس کے بیٹوں کے درمیان اقتدار کی جنگ چھڑ گئی۔ 1658 میں اس کا بیٹا اورنگزیب تخت پر قابض ہوا اور شاہ جہاں کو قید کر دیا گیا، جہاں وہ 1666 میں وفات پا گیا۔

"مغل بادشاہ شاہ جہاں"

 

محی الدین اورنگزیب عالمگیر:۔

اورنگزیب 1658 میں تخت نشین ہوا اور اس نے 1707 تک حکمرانی کی۔ وہ ایک سخت گیر حکمران تھا اور اس نے اسلامی قوانین کے نفاذ پر زور دیا۔ اس کے دور میں مغلیہ سلطنت اپنی سب سے زیادہ جغرافیائی وسعت تک پہنچ گئی، لیکن ساتھ ہی اس کی سخت گیر پالیسیوں کی وجہ سے بغاوتیں بھی بڑھ گئیں۔ مرہٹوں، سکھوں، اور دیگر گروہوں کی بغاوتوں نے مغل سلطنت کو کمزور کر دیا، اور اس کی وفات کے بعد مغلیہ سلطنت زوال پذیر ہونے لگی۔

"عظیم مغل شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر"

مغلیہ سلطنت کی تاریخ ان چھ عظیم بادشاہوں کی قیادت اور کارناموں سے بھری ہوئی ہے۔ بابر نے اس کی بنیاد رکھی، ہمایوں نے اسے دوبارہ حاصل کیا، اکبر نے اسے مضبوط کیا، جہانگیر نے فنون لطیفہ کو فروغ دیا، شاہ جہاں نے شاندار عمارتیں بنوائیں، اور اورنگزیب نے اس کی وسعت کو آخری حد تک پہنچایا۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اندرونی تنازعات، مذہبی پالیسیوں، اور بغاوتوں نے اس عظیم سلطنت کے زوال کی راہ ہموار کی۔ آج بھی مغلیہ دور کی یادگاریں برصغیر کی تاریخ اور ثقافت کا ایک اہم حصہ ہیں، جو ان بادشاہوں کی شان و شوکت کی گواہی دیتی ہیں۔

تازہ ترین پوسٹ

حالیہ پوسٹس

عظیم مسلمان حکمران جنہوں نے ہندستان میں مغلیہ سلطنت کی بنیاد ڈالی۔

ظہیرالدین بابر 6 محرم 888ھ بمطابق14 فروری 1482ء کو پیدا ہوئے۔آپکا اصل نام ظہیر الدین تھا لیکن آپ کو "بابر" یعنی کہ "شیر" کہا جاتا تھا۔بابر کے والد کا نام  شیخ مرزا اور والد ہ کا نام  قتلغ نگار خانم…

مزید پڑھیں
مغلیہ سلطنت کا خاتمہ کیسے ہوا؟

مغلیہ سلطنت جس کا شُمار  عالمِ اسلام کی عظیم ترین سلطنتوں میں کیا جاتا ہے یہ، ہندستان میں قائم مسلمانوں کی عظیم سلطنت تھی ۔جس نے ہندستان میں کئی سو سال تک حکومت کی تھی۔اس سلطنت کی بنیاد  ظہیر الدین…

مزید پڑھیں
ہندوؤں کو شکست دینے والے 5 عظیم مسلمان بادشاہ۔

  ہندستان کے ہندؤں کو عبرت ناک شکست دینے والے 5 عظیم مسلمان بادشاہ۔جنہوں نے ان سر کش ہندؤں کو  شکست دیتے ہوئے،ہندؤں کی طاقت کو کچل ڈالاتھا۔ 5)شہاب الدین غوری۔

مزید پڑھیں

تبصرہ کریں