بنی اسرائیل کی حسین اور مغرور ملکہ جسکی لاش کتوں کی غذا بنی۔

یزبل: تاریخ کی سب سے متنازعہ ملکہ
تاریخ کے صفحات میں بعض شخصیات ایسی ہیں جنہیں بدنامی اور تنازعات نے ہمیشہ کے لیے امر کر دیا۔ انہی میں سے ایک نام یزبل (Jezebel) کا بھی ہے، جو کہانیوں، مقدس کتابوں، اور تاریخ دانوں کے قلم میں ہمیشہ ایک ظالم، چالاک اور بے رحم ملکہ کے طور پر محفوظ رہی ہے۔ لیکن کیا یزبل واقعی اتنی ظالم تھی، یا یہ سب اس کے سیاسی دشمنوں کا پروپیگنڈا تھا؟ آج ہم یزبل کی مکمل تاریخ کا جائزہ لیں گے—اس کی پیدائش، زندگی، حکمرانی، سازشیں، اور عبرتناک انجام پر روشنی ڈالیں گے۔
پیدائش اور ابتدائی زندگی:۔
یزبل کی پیدائش 9ویں صدی قبل مسیح میں ہوئی۔ وہ فینیشیا (موجودہ لبنان) کے شہر صور (Tyre) کے بادشاہ اتھ بعل (Ethbaal) کی بیٹی تھی۔ اس کا والد فینیشین سلطنت کا ایک طاقتور حکمران تھا، جو نہ صرف ایک بادشاہ تھا بلکہ بت پرستی اور بعل دیوتا کے پجاریوں کا سرپرست بھی تھا۔اس کا خاندان مذہبی طور پر بعل (Baal) اور عشتار (Asherah) کی عبادت کرتا تھا، جو فینیشی تہذیب کے اہم دیوتا سمجھے جاتے تھے۔ بچپن سے ہی یزبل کو مذہبی سیاست، طاقت کے کھیل اور شاہی سازشوں کا تجربہ حاصل ہو چکا تھا۔
شادی اور اسرائیل کی ملکہ بننا:۔
فینیشیا اور اسرائیل کے درمیان تعلقات مضبوط کرنے کے لیے یزبل کی شادی اسرائیل کے بادشاہ اخی اب (Ahab) سے کر دی گئی۔ یہ شادی محض ایک سیاسی معاہدہ تھی، جس کا مقصد دونوں سلطنتوں کے تعلقات کو مضبوط بنانا تھا۔تاہم، یزبل کے اسرائیل آنے کے بعد تنازعات کا آغاز ہوا۔ اس نے اسرائیلی ریاست میں بت پرستی اور بعل کے مذہب کو فروغ دینا شروع کیا، جس سے بنی اسرائیل کے نبی اور عوام ناراض ہو گئے۔ وہ یہودی نبیوں کو قتل کروا کر بعل کے پجاریوں کو دربار میں اہم مقام دینے لگی۔- بادشاہ"اخی اب" اس پر اندھا اعتماد کرتا تھا، جس کی وجہ سے یزبل کا اثر و رسوخ بڑھتا گیا۔
یزبل کی سیاسی سازشیں اور ظلم:۔
یزبل تاریخ میں اپنی چالاکی، سیاسی ذہانت اور بے رحمی کے لیے مشہور ہے۔ کئی واقعات اس کی حکمرانی میں پیش آئے، جن میں سب سے مشہور واقعہ نبوت (Naboth) کا قتل ہے۔ نبوت ایک یہودی شہری تھا، جس کی ایک خوبصورت انگوروں کی زمین تھی۔ بادشاہ اخی اب اس زمین کو لینا چاہتا تھا، مگر نبوت نے اسے بیچنے سے انکار کر دیا۔ جب اخی اب مایوس ہوا، تو یزبل نے جھوٹے الزامات کے ذریعے نبوت کو سنگسار کروا کر قتل کروا دیا، اور اس کی زمین بادشاہ کو دلا دی۔
یہودی نبیوں کی مخالفت: نبی الیاس (Elijah) نے یزبل کے ان اقدامات کے خلاف کھل کر مخالفت کی اور اسے بدترین انجام کی پیشن گوئی کی۔
یزبل کا انجام: پیشگوئی کا پورا ہونا:۔
نبی الیاس نے پیشن گوئی کی تھی کہ یزبل کا انجام انتہائی خوفناک ہوگا، اور اس کی لاش کتوں کی خوراک بنے گی۔ یہ پیشن گوئی کچھ سالوں بعد پوری ہوئی۔ جب اخی اب کا انتقال ہوا، تو اس کے بعد ان کے بیٹوں نے حکومت کی، مگر جلد ہی یہو (Jehu) نے بغاوت کر دی اور یزبل کے خاندان کو ختم کر دیا۔ جب یہو نے محل پر حملہ کیا، تو یزبل نے خود کو سجایا، آنکھوں میں سرمہ لگایا، اور کھڑکی سے یہو کو للکارا۔ مگر یہ حکمت عملی ناکام رہی۔ یہو کے حکم پر یزبل کے محل کے محافظوں نے اسے کھڑکی سے نیچے پھینک دیا، جہاں وہ زمین پر ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی۔جب کچھ دیر بعد فوجیوں نے اس کی لاش کو دفنانا چاہا، تو **اس کا جسم کتے کھا چکے تھے، صرف کھوپڑی، پاؤں اور ہاتھ باقی بچے تھے۔ یوں نبی الیاس کی پیشن گوئی پوری ہوئی۔
تاریخ دانوں کی رائے: کیا یزبل واقعی ظالم تھی؟
مغربی تاریخ دانوں اور بائبلی اسکالرز کے مطابق یزبل کی شخصیت پر مختلف آراء موجود ہیں:
بائبل کے مطابق: وہ ایک ظالم، مکّار اور بت پرستی کو فروغ دینے والی عورت تھی، جس نے اپنے اقتدار کے لیے ہر ممکن چالاکی اور سفاکی کا مظاہرہ کیا۔
جدید تاریخ دانوں کے مطابق: کچھ مؤرخین کا کہنا ہے کہ **یزبل کو جان بوجھ کر بدنام کیا گیا**، کیونکہ وہ ایک طاقتور عورت تھی جو مردوں کے غلبے والے سماج میں اپنی حکومت قائم رکھنا چاہتی تھی۔
فیمینسٹ مؤرخین کے مطابق: یزبل کو ایک ذہین اور طاقتور عورت کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے، جسے مذہبی اور سیاسی پروپیگنڈے کے ذریعے ظالم اور جابر بنا کر پیش کیا گیا۔
تبصرہ کریں