/ تاریخِ اسلام / خلافتِ عثمانیہ

زاغانوس پاشا – ایک غلام سے سلطنتِ عثمانیہ کے ناقابلِ شکست سپہ سالار تک!

کیا آپ جانتے ہیں؟ ایک ایسا سپاہی جو کبھی غلام تھا، وہ کیسے سلطنتِ عثمانیہ کا سب سے طاقتور جرنیل اور وزیر بنا؟ زاغانوس پاشا کی کہانی محض طاقت کی نہیں، بلکہ جنگ، وفاداری، اور حکمت عملی کی ایک حیران کن داستان ہے۔

 زاغانوس پاشا کی پیدائش اور ابتدائی زندگی:۔

زاغانوس پاشا کی اصل پیدائش سے متعلق حتمی تفصیلات موجود نہیں، لیکن زیادہ تر مؤرخین مانتے ہیں کہ وہ بلقان یا البانیہ سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ غالباً عیسائی خاندان میں پیدا ہوئے اور دیوشیرمے نظام کے تحت عثمانی سلطنت کے دربار میں شامل کیے گئے۔

دیوشیرمے نظام کیا تھا؟ یہ عثمانیوں کا ایک خاص نظام تھا، جس میں غیر مسلم بچوں کو سلطنت میں شامل کر کے اعلیٰ فوجی اور انتظامی تربیت دی جاتی تھی۔ زاغانوس پاشا انہی خوش نصیبوں میں شامل تھے جنہوں نے اپنی ذہانت اور بہادری سے سلطنت کے اعلیٰ عہدوں تک رسائی حاصل کی۔

 زاغانوس پاشا کا عروج – عثمانی دربار میں مقام:۔

زاغانوس پاشا سلطان مراد دوم کے دور میں دربار میں آئے اور جلد ہی اپنی ذہانت اور جنگی مہارت کے باعث سلطان کے خاص درباری بن گئے۔جب سلطان محمد فاتح نے تخت سنبھالا تو زاغانوس پاشا ان کے سب سے قریبی مشیر اور وزیرِ اعظم بن گئے۔

قسطنطنیہ کی فتح میں زاغانوس پاشا کا مرکزی کردار تھا۔ انہوں نے نہ صرف جنگی منصوبہ بندی میں حصہ لیا بلکہ فوج کی قیادت بھی کی۔

 قسطنطنیہ کی فتح ، زاغانوس پاشا کی زندگی کا سب سے بڑا معرکہ:۔

1453 میں سلطان محمد فاتح نے قسطنطنیہ کو فتح کرنے کا منصوبہ بنایا، جو اس وقت بازنطینی سلطنت کا دارالحکومت تھا۔زاغانوس پاشا نے شہر کے محاصرے میں اہم کردار ادا کیا اور سلطان کو مشورہ دیا کہ توپ خانے کا استعمال کیا جائے، جو اس وقت کی جدید ترین جنگی ٹیکنالوجی تھی۔جب عثمانی فوج رومیلی حصار تعمیر کر رہی تھی، تو زاغانوس پاشا نے تعمیراتی کام کی نگرانی کی، تاکہ قسطنطنیہ کا مکمل محاصرہ ممکن ہو سکے۔آخری حملے میں زاغانوس پاشا کی فوج نے شہر کے ایک اہم دروازے کو توڑ کر عثمانی فوج کے لیے راستہ ہموار کیا۔ اس تاریخی جیت کے بعد، سلطان محمد فاتح نے زاغانوس پاشا کو انعام و اکرام سے نوازا اور انہیں سلطنت کا سب سے طاقتور وزیر بنایا۔

 زاغانوس پاشا کی معزولی اور واپسی:۔

قسطنطنیہ کی فتح کے بعد، زاغانوس پاشا نے سلطنت میں اصلاحات پر زور دیا، لیکن سلطنت کے کچھ درباریوں کو ان کی بڑھتی ہوئی طاقت پسند نہیں آئی۔کچھ مؤرخین کا ماننا ہے کہ سلطان محمد فاتح کی والدہ نے زاغانوس پاشا کے خلاف سازش کی، جس کے بعد انہیں وزیرِ اعظم کے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور بلقان کے علاقے میں جلاوطن کر دیا گیا۔لیکن چند سال بعد، جب سلطنت کو دوبارہ ایک قابل جرنیل کی ضرورت پڑی، تو زاغانوس پاشا کو واپس دربار میں بلایا گیا اور انہیں پھر سے فوج کا سپہ سالار بنا دیا گیا۔

 زاغانوس پاشا کی وفات:۔

زاغانوس پاشا کی وفات 1462 کے آس پاس ہوئی۔ انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ سلطان محمد فاتح کے لیے وقف کیا اور عثمانی سلطنت کی توسیع میں کلیدی کردار ادا کیا۔آج بھی ان کا مقبرہ ترکی کے علاقے بالکسیری میں موجود ہے، جہاں لوگ ان کی عظمت کو یاد کرنے جاتے ہیں۔

 TRT کے ڈرامہ "Mehmed: Fetihler Sultanı" میں زاغانوس پاشا کا کردار:۔

ترک ٹی وی چینل TRT کے مشہور تاریخی ڈرامہ "Mehmed: Fetihler Sultanı" میں زاغانوس پاشا کا کردار اداکار سرکان کسکین نے ادا کیا ہے۔جو 25 نومبر 1977، کوجائلی، ترکی میں پیدا ہوئے۔ ڈرامے میں زاغانوس پاشا کو ایک طاقتور حکمت عملی ساز اور جنگجو کے طور پر دکھایا گیا ہے، جو قسطنطنیہ کی فتح میں ایک ناقابلِ فراموش کردار ادا کرتے ہیں۔

زاغانوس پاشا نہ صرف سلطان محمد فاتح کے سب سے بڑے اتحادی تھے، بلکہ وہ عثمانی فوجی نظام میں جدیدیت لانے والے اہم ترین جرنیلوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔انہوں نے قسطنطنیہ کی فتح میں فیصلہ کن کردار ادا کیا اور سلطنت کے استحکام کے لیے کئی اہم اقدامات کیے۔آج بھی عثمانی تاریخ میں ان کا نام سنہرے حروف میں لکھا جاتا ہے، اور TRT کے ڈرامے نے انہیں دوبارہ زندہ کر دیا ہے۔

 

کیا آپ کو زاغانوس پاشا کی کہانی متاثر کن لگی؟ اپنی رائے کمنٹس میں دیں اور مزید ایسی تاریخی کہانیوں کے لیے ہماری ویب سائٹ پر وزٹ کریں۔

تازہ ترین پوسٹ

حالیہ پوسٹس

قسطنطنیہ کی فتح

سلطنت عثمانیہ نے  قسطنطنیہ کو فتح کرنے اور بازنطینی سلطنت کو ختم کرنے کے لیے کی بار اس شہر کا محاصرہ کیا۔ لیکن یہ محاصرے صلیبیوں کے حملے،تخت کے لیے خانہ جنگی،بغاوت اور امیر تیمور کے…

مزید پڑھیں
سلطنت عثمانیہ"600سالہ دور حکومت کی لاذوال داستان۔

سلطنتِ عثمانیہ جسے دولتِ عثمانیہ اور خلافتِ عثمانیہ کہا جاتا ہے یہ تقریباً سات سو سال تک  قائم رہنے والی  مسلمانوں کی عظیم الشان سلطنت  تھی۔یہ سلطنت 1299ء سے1922 تک قائم رہنے والی مسلمان سلطنت تھی  جس کے حکمران ترک…

مزید پڑھیں
سلطنتِ عثمانیہ کے عروج و زوال کی لازوال داستان۔

سلطنتِ عثمانیہ اسلام کی مضبوط ترین اور  عظیم الشان سلطنت تھی۔ترکوں کی یہ عظیم سلطنت جو 600 سالوں سے زیادہ عرصے پر محیط تھی،اس کی سرحدیں یورپ ایشیا اور افریقہ تک پھیلی ہوی تھیں ،یہ خانہ بدوش ایشیا مائنر سے…

مزید پڑھیں

تبصرہ کریں