خلافتِ عثمانیہ

تازہ ترین پوسٹ

ناحق قتل ہونے والے مظلوم عثمانی شہزادے"مصطفیٰ" کی مکمل تاریخ۔

شہزادہ مصطفیٰ: ایک مظلوم ولی عہد کی داستان    ایک سنہری دور کا آغاز:۔ یہ 1515ء کا سال تھا، جب سلطنتِ عثمانیہ کی فتوحات کا سورج پوری آب و تاب سے چمک رہا تھا۔ اس شان و شوکت کے دور…

مزید پڑھیں

سلطان محمد فاتح کے عظیم جرنیل ایورینوس بے کی لازوال تاریخ۔

ابتدائی زندگی اور پس منظر:۔ ایورینوس بے (Evrenos Bey) کا اصل نام "یحییٰ ایورینوس" تھا۔ وہ ایک بازنطینی نژاد ترکمان خاندان سے تعلق رکھتے تھے جو بعد میں عثمانی خلافت کے وفادار بن گئے۔ بعض روایات کے مطابق، وہ ایک…

مزید پڑھیں

ویانا کا محاصرہ جب سلطان سلیمان طاقت کے باوجود آسٹریا کے دار الحکومت کو فتح کرنے میں ناکام ہوئے۔

آج ہم تاریخ کے دھندلکوں میں چھپے ایک ایسے سنسنی خیز مگر پُرسکون سفر پر نکل رہے ہیں، جہاں طاقت، حکمت اور حوصلے کی کہانیاں بُنتی ہیں۔ یہ کہانی ہے سلطنتِ عثمانیہ کے سنہرے دور کی، جب اس کی فوجوں…

مزید پڑھیں

سلطان محمد فاتح کا قابلِ اعتماد وزیر "اسحاق پاشا" جس نے قسطنطنیہ کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔

"اسحاق پاشا، سلطنتِ عثمانیہ کا ناقابلِ فراموش وزیر" تاریخ کے دھندلکوں میں ایک عظیم شخصیت:۔ تاریخ ہمیشہ ان شخصیات کو یاد رکھتی ہے جو اپنی دانائی، بہادری اور حکمت عملی کے ذریعے ایک سلطنت کی تقدیر بدل دیتے…

مزید پڑھیں

سلطنتِ عثمانیہ کے دسویں سلطان سلیمان القانونی کی ابتدائی تاریخ۔

سلطان سلیمان اول، جنہیں "سلیمان قانونی" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، سلطنت عثمانیہ کے وہ عظیم فرمانروا تھے جنہوں نے اپنی عقل، بہادری، اور انصاف پروری سے تاریخ کے صفحات پر انمٹ نقوش چھوڑے۔ 1520 میں تخت نشین…

مزید پڑھیں

زاغانوس پاشا – ایک غلام سے سلطنتِ عثمانیہ کے ناقابلِ شکست سپہ سالار تک!

کیا آپ جانتے ہیں؟ ایک ایسا سپاہی جو کبھی غلام تھا، وہ کیسے سلطنتِ عثمانیہ کا سب سے طاقتور جرنیل اور وزیر بنا؟ زاغانوس پاشا کی کہانی محض طاقت کی نہیں، بلکہ جنگ، وفاداری، اور حکمت عملی کی…

مزید پڑھیں

حُرم سلطان ، ایک غلام سے سلطنت کی ملکہ تک کا ناقابلِ یقین سفر۔

اگر آپ نے کبھی سلطنت عثمانیہ کی تاریخ پڑھی ہو تو یقیناً سلطان سلیمانِ عالی شان کا نام ضرور سنا ہوگا۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک غلام لڑکی نے نہ صرف سلطان کا دل جیتا، بلکہ سلطنت عثمانیہ…

مزید پڑھیں

جاندارلی خلیل پاشا،پہلے عثمانی وزیراعظم جنہیں سلطان محمد فاتح نے پھانسی دی تھی۔

چندارلی حلیل پاشا کون تھے؟ اگر آپ نے کبھی عثمانی تاریخ کے بارے میں پڑھا ہو تو آپ نے سلطان محمد فاتح کا نام ضرور سنا ہوگا۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس وقت کے سب سے بڑے مشیر…

مزید پڑھیں

سلطان سلیم کے ہاتھوں مصر کی مملوک سلطنت کے خاتمے کی مکمل تاریخ۔

"جب تاریخ کے میدان میں دو عظیم سلطنتیں آمنے سامنے آئیں، تو فیصلہ صرف تلواروں کی گھن گرج نے نہیں بلکہ قیادت، حکمت اور حوصلے نے کیا!" 16ویں صدی کا مشرق وسطیٰ ایک طوفانی دور سے گزر رہا تھا۔ عثمانی…

مزید پڑھیں

سلطنتِ عثمانیہ کے نویں سلطان سلیم اول کی ابتدائی زندگی کی تاریخ۔

سلطان سلیم اوّل: ایک عظیم عثمانی حکمران جب تاریخ کے اوراق پلٹے جاتے ہیں تو سلطنتِ عثمانیہ کے وہ نامور حکمران سامنے آتے ہیں جنہوں نے تاریخ کا دھارا موڑ دیا۔ انہی میں سے ایک نام سلطان سلیم اوّل کا…

مزید پڑھیں

سلطنتِ عثمانیہ کےآٹھویں سلطان بایزید دوم کی مکمل تاریخ۔

سلطان محمد فاتح نے اپنی وفات پر دولڑ کے چھوڑے، بڑالڑکا شہزادہ بایزید اماسیا کاحاکم تھا اور چھوٹا شہزادہ جم (جمشید) کرمانیہ کا، بایزید کا میلان طبع زیادہ تر مذہب اور فلسفہ کی جانب تھا۔ جس کی وجہ سے لوگ…

مزید پڑھیں

سلطان محمد فاتح کا بیٹا شہزادہ جمشید جسکی موت پوپ کی قید میں ہوئی۔

عثمانی تاریخ کا درخشاں ستارہ: شہزادہ جیم سلطان:۔سلطنت عثمانیہ کی تاریخ بے شمار عظیم شخصیات سے بھری ہوئی ہے، مگر ان میں ایک ایسا نام بھی ہے جس کی زندگی نہ صرف شاندار تھی بلکہ آزمائشوں سے بھرپور بھی،…

مزید پڑھیں

سلطان محمد فاتح کا سب سے بڑا دشمن ولاد ڈریکولا،جس نے سلطان فاتح کو ناکوں چنے چبوائے۔

ولا چیاکی فتح:۔ اسی زمانہ میں ولا چیا کے مظلوموں کی درد ناک چیخیں قسطنطنیہ جا پہنچیں، جنگ کسووا (1389ء) کے بعد ولا چیا نے سلطنتِ عثمانیہ کی اطاعت قبول کر لی تھی ، سلطان محمد ثانی کے وقت میں…

مزید پڑھیں

سلطان محمد فاتح کے ہاتھوں بلغراد،سرویا،اور بوسنیا کی فتح کی شاندار تاریخ۔

محاصرہ بلغراد:۔ دوسرے سال محمد ثانی پھر سرویا میں داخل ہوا اور جنوب کی طرف سے بڑھتا ہوا بغیر کسی مزاحمت کے بلغراد تک پہنچ گیا ، اس کے ساتھ ڈیڑھ لاکھ کالشکر اور تین سوتو پیں تھیں، یہ مہم…

مزید پڑھیں

قسطنطنیہ کی فتح کی عظیم الشان تاریخ۔

قسطنطنیہ کامحاصره:۔ سنہ 26 ربیع الاول 857ھ (6 / اپریل 1453ء) کو قسطنطنیہ کا محاصرہ شروع ہوا، دورانِ محاصرہ میں یونانیوں نے غیر متوقع شجاعت اور استقلال کا ثبوت دیا، جسٹینانی کی فوجی مہارت خاص طور پر نمایاں تھی اور…

مزید پڑھیں

سلطنتِ عثمانیہ کے ساتویں سلطان محمد فاتح کی ابتدائی زندگی۔

شهزاده محمدریاست ایدین میں تھا، جب اسے مراد کی وفات کی اطلاع ملی، وہ فوراً ایک عربی گھوڑے پر سوار ہوا اور یہ کہتا ہوا کہ جو لوگ مجھے سے محبت کرتے ہیں، میرے ساتھ آئیں، درہ دانیال کی طرف…

مزید پڑھیں

سلطنتں عثمانیہ کے چھٹے سلطان "مراد ثانی"جنہوں نے وارنا کی جنگ میں یورپ کے صلیبی لشکر کو شکست دی تھی۔

سلطان محمد اول کی وفات پر اس کا بڑا لڑکا مراد جو ایشیائے کو چک میں سلطان کا قائم مقام تھا، اٹھارہ سال کی عمر میں تخت نشین ہوا۔ محمد اول نے اپنے مختصر زمانہ حکومت میں تیموری حملہ کے…

مزید پڑھیں

تیموری حملوں کو مٹانے اور سلطنتِ عثمانیہ کو ٹوٹنے سے بچانے والے پانچویں عثمانی سلطان محمد اول کی مکمل تاریخ۔

سلطان بایزید کے انتقال کے وقت سلطنت عثمانیہ بظاہر فنا ہو چکی تھی، ایشیائے کو چک عثمانیوں کے ہاتھوں سے نکل چکا تھا، اس کے کچھ حصے ترکی امیروں کے قبضہ میں واپس جا چکے تھے اور کچھ ابھی تک…

مزید پڑھیں

سلطنتِ عثمانیہ کے چوتھے عثمانی سلطان"بایزید یلدرم"کی تاریخ۔

سلطان مراد کی شہادت کے بعد ہی جنگ کسووا کا بھی خاتمہ ہو گیا ، شہزادہ بایزید جب اتحادیوں کو پوری طرح شکست دینے کے بعد اپنے لشکر میں واپس آیا تو فوج کے تمام سرداروں نے اس کا خیر…

مزید پڑھیں

سلطنتِ عثمانیہ کے آخری بااختیار شیخ الاسلام

محمد جمال الدین آفندی (1848ء–1917ء) سلطنتِ عثمانیہ کے ایک ممتاز عالمِ دین اور قاضی تھے، جو سلطان عبدالحمید ثانی کے دورِ حکومت میں شیخ الاسلام کے منصب پر فائز رہے۔ ابتدائی زندگی:۔ محمد جمال الدین آفندی 1848ء میں استنبول میں…

مزید پڑھیں

سلطنتِ عثمانیہ کی تاریخ میں ہونے والی پہلی بغاوت کی تاریخ۔

شہزادہ صاؤجی بے: پہلا عثمانی شہزادہ جو اپنے والد کے خلاف بغاوت پر اترا:۔ عثمانی تاریخ کے اوراق میں شہزادہ صاؤجی بے کا نام ایک ایسے شہزادے کے طور پر درج ہے جس نے پہلی بار اپنے والد،…

مزید پڑھیں

سلطنتِ عثمانیہ کی تاریخ میں ہونے والی پہلی بغاوت کی تاریخ۔

شہزادہ صاؤجی بے: پہلا عثمانی شہزادہ جو اپنے والد کے خلاف بغاوت پر اترا:۔ عثمانی تاریخ کے اوراق میں شہزادہ صاؤجی بے کا نام ایک ایسے شہزادے کے طور پر درج ہے جس نے پہلی بار اپنے والد، سلطان مراد…

مزید پڑھیں

جنگِ کسووا یورپ میں ترکوں کی عیسائیوں کے ساتھ ہونے والی پہلی بڑی جنگ کی تاریخ۔

کوسوو کی جنگ: بلقان کی تاریخ کا ایک اہم موڑ:۔ بلقان کے سرسبز پہاڑوں اور دشوار گزار وادیوں کے درمیان ایک ایسی جنگ لڑی گئی جو تاریخ کے اوراق میں ہمیشہ زندہ رہے گی—کوسوو کی جنگ۔ یہ 1389 کا گرم…

مزید پڑھیں

سلطنتِ عثمانیہ کے تیسرے حکمران کی مکمل تاریخ۔

سلطان مراد اول، وہ بہادر حکمران جس نے عثمانی سلطنت کو بوسنیا اور بلقان کے دل تک پہنچایا۔ تاریخ کے صفحات میں انہیں "فاتحِ کوسووہ" کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ ان کی قیادت نے نہ صرف عثمانی افواج…

مزید پڑھیں

آق قویونلو قبیلہ، جس نے کبھی مشرقی اناطولیہ پر حکمرانی کی تھی۔

آق قویونلو:۔ (سفید بھیڑ والے) ترکمان قبائل کا ایک اتحاد تھا جو 1378ء سے 1508ء تک مشرقی اناطولیہ، آرمینیا، آذربائیجان، شمالی عراق اور مغربی ایران کے علاقوں پر حکمران رہا۔ ابتدائی تاریخ اور قیام:۔آق قویونلو قبائل کا تعلق ترکمان بایندر…

مزید پڑھیں

سلطنتِ عثمانیہ کے دوسرے حکمران اورخان غازی کی مکمل تاریخ۔

لاله شاهین، آپ از نیق پر حملہ کریں۔ اگر آپ دشمن کو شکست دینے میں کامیاب ہو گئے تو مال غنیمت آپ کا ہو گا۔ " صاف رنگت، دلکش نقوش اور مضبوط جسم کے مالک شخص نے اپنے آزاد کردہ…

مزید پڑھیں

سمندری لُٹیرے سے عثمانی امیر البحر تک کا سفر۔

لیسبوس جزیرہ،اور باربروسا برادران کی داستان:۔ لیسبوس کا جزیرہ، جو آج یونان کا حصہ ہے، ماضی میں 1462 سے 1912 تک ترک سلطنت کے زیرِ تسلط رہا۔ 1470 کی دہائی میں یہی جزیرہ ایک ایسے شخص کی جائے پیدائش بنا…

مزید پڑھیں

اسپین برآمد ہوا

1.5K 50 2

چنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔

مزید پڑھیں

امیر تیمور

1.5K 50 2

چنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔

مزید پڑھیں

منگول سلطنت

1.5K 50 2

چنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔

مزید پڑھیں

اسپین برآمد ہوا

1.5K 50 2

چنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔

مزید پڑھیں

امیر تیمور

1.5K 50 2

چنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔

مزید پڑھیں

منگول سلطنت

1.5K 50 2

چنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔

مزید پڑھیں

اسپین برآمد ہوا

1.5K 50 2

چنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔

مزید پڑھیں

امیر تیمور

1.5K 50 2

چنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔

مزید پڑھیں

منگول سلطنت

1.5K 50 2

چنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔

مزید پڑھیں

امیر تیمور

1.5K 50 2

چنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔

مزید پڑھیں

اسپین برآمد ہوا

1.5K 50 2

چنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔

مزید پڑھیں

امیر تیمور

1.5K 50 2

چنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔

مزید پڑھیں