حسن تہسین پاشا: عثمانی سلطنت کے آخری عظیم رازدار کی کہانی:۔ عثمانی سلطنت اپنی عظمت اور وسعت کے لیے تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ لیکن ہر عظیم سلطنت کے عروج کے ساتھ زوال کا ایک مرحلہ بھی آتا…
مزید پڑھیںانور پاشا کی زندگی اور کارنامے:۔ انور پاشا عثمانی سلطنت کی تاریخ کے ان اہم اور متنازع شخصیات میں سے ایک ہیں جنہوں نے سلطنت کے سیاسی، فوجی، اور سماجی پہلوؤں پر گہرے نقوش چھوڑے۔ وہ ایک قوم پرست، فوجی…
مزید پڑھیںسلطنت عثمانیہ کے بانی عثمان اول اور اورحان غازی کی بورسا کی فتح: ایک تاریخی جائزہ:۔ سلطنتِ عثمانیہ کی فتوحات میں بورسا کی فتح ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ فتح نہ صرف عثمانی سلطنت کے قیام…
مزید پڑھیںارتغرل غازی کی وفات کے بعد انکا چھوٹا بیٹا عثمان تخت نشین ہوا۔ ارطغرل غازی نے اپنے زورِ قوت اور سلاجقہ روم کے تفرق و انتشار کے باوجود بھی خود مختاری کا دعویٰ نہیں کیا اور متعددسلجوقی امرانے سلطنت کی…
مزید پڑھیںصالح بک، جنہیں "امیر الحج" کے لقب سے بھی جانا جاتا ہے، مملوکوں کے ایک اہم رہنما تھے جو سلطنت عثمانیہ کے زیر انتظام مصر میں اہم عہدوں پر فائز تھے۔ان کی زندگی اور کردار نے نہ صرف مصر کی…
مزید پڑھیںشیخ الاسلام موسیٰ کاظم آفندی سلطنت عثمانیہ کے 19ویں شیخ الاسلام تھے، جو 1910ء سے 1911ء تک اس عہدے پر فائز رہے۔ان کا تعلق ایک معزز خاندان سے تھا اور وہ اپنے علمی مقام اور دینی خدمات کے…
مزید پڑھیںساتویں صدی ہجری ( تیرہویں صدی عیسوی) کی ابتدا میں خوارزمی سلطنت اپنے عروج پہ تھی ۔ وہ ایران و خراسان اور شام و و عراق میں آل سلجوق کے بیش تر مقبوضات پر پر قابض ہو چکے تھے اور…
مزید پڑھیںمشہور ترک مورخ ابو الامین محمود کمال کی زندگی اور انکی خدمات:۔ ترکی کی تاریخ میں بہت سے عظیم مورخین اور دانشور گزرے ہیں جنہوں نے عثمانی سلطنت اور جدید جمہوریہ ترکی کی تاریخ کو محفوظ کرنے میں اہم کردار…
مزید پڑھیںعثمانی سلطنت کے زوال اور مشرق وسطیٰ کی سیاسی تبدیلیوں کے دوران، فاطمہ نسل شاہ اور ان کے شوہر محمد عبد المنعم کی زندگیوں نے تاریخ کے اہم موڑوں کی عکاسی کی۔ فاطمہ نسل شاہ،عثمانی ورثے کی امین:۔ فاطمہ…
مزید پڑھیںارطغرل غازی کی وفات پران کا بڑا بیٹا عثمان ان کا جانشین ہوا۔ یہ سلطنتِ عثمانیہ کے بانی اور سلطنت عثمانیہ کے پہلے تا جدار تھے۔ ارطغرل نے اپنے زور قوت اور سلاجقہ روم کے تفرق و انتشار کے باوجود…
مزید پڑھیںحجاز ریلوے سلطنت عثمانیہ کا ایک عظیم الشان منصوبہ تھا، جس کا مقصد دمشق سے مدینہ منورہ تک ریل کا نظام قائم کرنا تھا۔اس کا آغاز یکم ستمبر 1900ء کو سلطان عبدالحمید ثانی کی تخت نشینی کی پچیسویں سالگرہ کے…
مزید پڑھیںسلطان بایزید ثانی:۔ سلطان بایزید ثانی نے اپنے والد سلطان محمد فاتح کے بعد تخت سنبھالا۔ بایزید کی تربیت ایک صوفیانہ اور دینی ماحول میں ہوئی، جیسا کہ ان کے والد کا طرزِ زندگی تھا۔ اپنی والد کی زندگی میں…
مزید پڑھیںسلطان عبد الحمید ثانی: ایک تاریخی جائزہ:۔ سلطان عبد الحمید ثانی (1842-1918) سلطنت عثمانیہ کے 34ویں سلطان تھے جنہوں نے 31 اگست 1876 سے 27 اپریل 1909 تک حکومت کی۔ ان کا دور سلطنت عثمانیہ کے زوال کا آخری مرحلہ…
مزید پڑھیںترکوں اور عربوں کے تعلقات کی تاریخ صدیوں پر محیط ہے، جس میں سیاسی، ثقافتی اور مذہبی پہلو شامل ہیں۔ ذیل میں اس تعلق کی تفصیلات تاریخی ترتیب کے ساتھ پیش کی جا رہی ہیں: ترکوں کی ابتدائی تاریخ…
مزید پڑھیںجنگِ موہاچ: عثمانی اور ہنگری کے درمیان تاریخ ساز معرکہ جنگِ موہاچ (Battle of Mohács) تاریخ کے ان عظیم معرکوں میں شامل ہے جنہوں نے یورپ اور اسلامی دنیا کی تاریخ کا رخ تبدیل کر دیا تھا۔ یہ جنگ 29…
مزید پڑھیںشریف حسین کون تھا؟ شریف حسین بن علی حجاز (موجودہ سعودی عرب کے مغربی حصے) کے حکمران اور 1908 سے 1917 تک مکہ مکرمہ کے شریف اور امیر رہے۔ وہ بنو ہاشم کے خاندان سے تعلق…
مزید پڑھیںتاریخ انسانیت میں کچھ ایسی کہانیاں ہوتی ہیں جو قربانی، عزم، اور وفاداری کی عظیم مثالیں بن جاتی ہیں۔ عریف حسن الإغدرلي کی داستان بھی انہی کہانیوں میں سے ایک ہے، جو عثمانی فوج کے ایک سپاہی تھے اور اپنی…
مزید پڑھیں26 ربیع الاخر 857 ہجری بمطابق 6 اپریل 1453ء عیسوی کو قسطنطنیہ شہر کے باہر آٹومن فوج اپنے جلالی سلطان "محمد فاتح" کی کمان میں 1100 سالہ پرانی بازنطینی سلطنت کو ختم کرنے کے لیے اپنی پوری قوت…
مزید پڑھیںکمرہ بے حد سادہ تھا اور کئی روز کی علالت کے باوجود ان کے خوبصورت چہرے پر غیر معمولی عزم و اعتماد تھا اور ذہین آنکھیں گویا بولتی محسوس ہوتی تھیں۔ دروازہ کھلا اور کوئی اندر داخل ہوا۔ آنے والا،…
مزید پڑھیںجنگِ انگورہ (جسے جنگ انقرہ بھی کہا جاتا ہے) سلطنت عثمانیہ اور امیر تیمور کے درمیان ہونے والی ایک خون ریز جنگ تھی جس نےسلطنت عثمانیہ کو توڑ کر رکھ دیا تھا۔اس جنگ کی ابتدا چند ایک باغی سرداروں سے…
مزید پڑھیںریاست ِولاچیا جس نے "کوسوو"کی جنگ کے بعد سے ہی سلطنت عثمانیہ کی اطاعت قبول کر لی تھی۔اس پر اب "ولاد دی امپیرل"جو ڈراکولا کے نام سے بھی مشہور تھا ،اب یہاں کا حاکم تھا۔ ادھر…
مزید پڑھیںسلطنتِ عثمانیہ جس کا قیام 1299ءمیں ہوا تھا،یہ اوغوزترکوں کی عظیم الشان سلطنت تھی جس نے عیسائیوں کے قلب کو چیڑتے ہوئے،یورپ کے ایک بڑے حصے پر کئی سو سالوں تک اپنی طاقت کا سکہ جمائے رکھا تھا۔
مزید پڑھیںسلطان مراد ثانی سلطنت عثمانیہ کے چھٹے سلطان تھے،جنہوں نے سلطنتِ عثمانیہ سے تیموری حملوں کے تمام نشانات کو ختم کرتے ہوئے سلطنت کو پھر سے ترقی کی راہ پر گامزن کیا تھا۔ سلطان مراد نے 22 جولائی 1444ءمیں عیسائیوں…
مزید پڑھیںسلطنتِ عثمانیہ اسلام کی مضبوط ترین اور عظیم الشان سلطنت تھی۔ترکوں کی یہ عظیم سلطنت جو 600 سالوں سے زیادہ عرصے پر محیط تھی،اس کی سرحدیں یورپ ایشیا اور افریقہ تک پھیلی ہوی تھیں ،یہ خانہ بدوش ایشیا مائنر سے…
مزید پڑھیںسلطنتِ عثمانیہ جسے دولتِ عثمانیہ اور خلافتِ عثمانیہ کہا جاتا ہے یہ تقریباً سات سو سال تک قائم رہنے والی مسلمانوں کی عظیم الشان سلطنت تھی۔یہ سلطنت 1299ء سے1922 تک قائم رہنے والی مسلمان سلطنت تھی جس کے حکمران ترک…
مزید پڑھیںچنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔
مزید پڑھیںچنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔
مزید پڑھیںچنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔
مزید پڑھیںچنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔
مزید پڑھیںچنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔
مزید پڑھیںچنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔
مزید پڑھیںچنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔
مزید پڑھیںچنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔
مزید پڑھیںچنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔
مزید پڑھیںچنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔
مزید پڑھیںچنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔
مزید پڑھیںچنگیز خان کی موت کے بعد اسکی سلطنت ایشیا میں صدیوں تک قایم رہی۔یہاں تک کہ 13ھرویں صدی عیسوی کے درمیاں میں منگول آپس کی خانہ جنگی میں تباہی کا شکار ہو کر مختلف چھوٹی چھو ٹی ریاستوں میں تقسیم ہو گے تھے۔
مزید پڑھیں